مورنگا(سہانجنا)۔۔ایک معجزانہ درخت



مورنگا (سہانجنا) کا درخت اپنے بے پناہ فوائد کی وجہ سے معجزاتی یا کرشماتی درخت کہلاتا ہے۔ کرشمہ اسکے خواص میں ہے ۔ یہ جنوبی ایشیا اور مشرق بعید کے ممالک میں عام پایا جاتا ہے، جبکہ افریقہ کے کچھ ممالک میں بھی ملتا ہے۔ اسکی شہرت کا تاریخی پس منظر سینیگال سے شروع ہوتا ہے جہاں قحط کے زمانے میں چرچ کی طرف سے اسے متعارف کرایا گیا۔ سونجنا کے درخت کا ہر حصہ بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ہر حصے کو غذا کو طور پہ استعمال کیا جا سکتا ہے اور اسکی کاشت بھی بآسانی سخت حالات میں ہو سکتی ہے۔ اس طرح دنیا میں خشک سالی سے پیدا ہونے والی غذائی کمی کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک بہترین انتخاب ہے۔ آج کی دنیا میں اس درخت کے اوپر خاص توجہ دی جا رہی ہے۔


غذائی خواص:۔

مورنگا (سونجنا) کے مختلف حصوں کے مختلف طبی اور سائینسی فوائد ہیں:۔

۔۔۔ سہانجنا کے خشک پتوں میں دودھ کے مقابلے میں سترہ گنا زیادہ کیلشیئم موجود ہے۔
۔۔۔ اس میں دہی کے مقابلے میں نو گنا زیادہ پروٹین ہوتا ہے۔
۔۔۔ گاجر کے مقابلے میں چار گنا زیادہ وٹامن اے پایا جاتا ہے۔
۔۔۔ کیلے کے مقابلے میں پندرہ گنا زیادہ پوٹاشیئم پایا جاتا ہے۔
۔۔۔ پالک کے مقابلے میں پچیس گنا زیادہ فولاد پایا جاتا ہے۔
۔۔۔ بادام سے بارہ گنا زیادہ وٹا من ای اس کے خشک پتوں میں پایا جاتا ہے۔

مورنگا (سہانجنا) کے مختلف استعمال:۔


اس کے بیج کو پیس کر اس سے پینے کا پانی صاف کیا جاتا ہے جس سے بیشترجراثیم مر جاتے ہیں، مٹی اور نقصان دہ دھاتیں نیچے بیٹھ جاتی ہیں۔ اس میں کینسر ، ٹی بی، ہیپاٹائیٹس ، شوگروغیر ہ سے بچاؤ کے لئے بیشمار اینٹی بائیوٹک، اینٹی الرجک اور دیگر ادویاتی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اس کے بیج کا تیل زیتون کے تیل کی طرح بہترین کھانے کا تیل ہے ۔ اس کے پھول اور پھلیاں غذائیت سے بھر پور اور لذیز ترین سبزیاں ہیں۔ سہانجنا کے پتوں کا عرق فصلوں پر سپرے کرنے سے پیداوار40%تک بڑھ جاتی ہے اور موسمی اور فضائی سختیوں کے خلاف قوت مدافعت بھی بڑھ جاتی ہے۔ جانوروں کو جب غذا کے طور پہ استعمال کرایا گیا تو انکے وزن میں بتیس فی صد اضافہ دیکھا گیا جبکہ دودھ میں تینتالیس سے پینسٹھ فی صد اضافہ سامنے آیا، اور کسی قسم کے کھل بنولہ کی ضرورت نہیں رہتی۔ ترقی یافتہ دنیا میں سہانجنا سے قدرتی غذائی ٹانک،انرجی ڈرنک، ادویات اور میک اپ کا سامان بنایا جاتا ہے۔ اس کے تیل سے گاڑیوں کا ایندھن بھی بنایا جا رہا ہے ۔
غریب ملکوں میں اِس کے خشک پتوں کا سفوف غذائی کمی کو پورا کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے جیسےکہ سینیگال میں کاا گیا۔ بچوں کو دودھ پلانے والی مائیں اگر اسے اپنی غذا میں شامل رکھیں تو دودھ کی کمی نہیں ہونے پاتی اور وہ صحت بخش ہوتا ہے۔ اس کے لئے انہیں تین بڑے کھانے کے چمچے اسکے پتوں کا سفوف لینا ہوگا۔ اس طرح جسم میں غذا کے مختلف اجزاء کی کمی نہیں ہو پاتی۔ دن بھر میں اسکے پتوں کا پچاس گرام سفوف پورے دن کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کافی ہے۔ اس کے بعد گوشت یا پھل جیسی قیمتی اشیائے خوراک استعمال کرنے کی ضرورت نہیں رہتی اور ایک غریب شخص بھی اپنی غذائی ضروریات بآسانی پورا کر سکتا ہے۔ اسکےبیجوں سے تیل حاصل کیا جاتا ہے جبکہ تیل نکالنے کے بعد جو بیجوں کی کھلی یا کیک بچ جاتا ہے اسے پانی صاف کرنے کے کام لایا جا سکتا ہے۔
اسکی انتہائی دلچسپ خوبی اسکی پانی صاف کرنے کی صلاحیت ہے جس سے پاکستان سمیت جنوبی ایشیاء کے دیگر ممالک کے اکثر لوگ ناواقف ہیں۔ پانی صاف کرنے کے لئے بیجوں کو خشک کر کے اسکے چھلکوں کو ہلکا ہلکا کوٹ کر الگ کر لیا جاتا ہے، حاصل ہونے والے سفید مغز کو کوٹ کر اسکا سفوف تیار کیا جاتا ہے۔ اس سفوف کے پچاس گرام سے ایک لٹر پانی صاف کیا جا سکتا ہے۔ پانی صاف کرنے کے لئے سفوف کو پانی میں اچھی طرح ہلائیں اور پھر تھوڑی دیر کے لئے چھوڑ دیں۔ بس پانی صاف۔ پانی ابال کر پینا بہت جھنجھٹ لگتا ہے لیکن کیا کریں کہ غریب شخص پانی ابال بھی نہیں سکتا۔ اور ہر سال لاکھوں لوگ پیٹ کے امراض کا شکار ہوتے ہیں۔ اگر انہیں ان بیجوں کا سفوف بنانا سکھا دیا جائے تو کم از کم اس مشکل سے تو انہیں نکالا جا سکتا ہے۔
سہانجنا کے پتوں کا محفوظ شدہ سفوف خوراک کی کمی میں استعمال میں لایا جا تاہے۔ اسکے تازہ پتوں کو پالک کی طرح پکایا جا سکتا ہے اور خشک کر کے سفوف بنا کر بھی رکھا جا سکتا ہے۔ یعنی سلاد سے لیکر سالن تک بنایا جا سکتا ہے جبکہ سفوف بعض جگہوں پہ سوپ بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ اسکی پھلیاں بھی پکائی جاتی ہیں، حتی کہ جڑوں کو بھی غذا کے طور پہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ البتہ جڑوں میں ایک زہریلا الکلائیڈ اسپائروجن پایا جاتا ہے۔ لیکن اسکی مقدار خاصی کم ہوتی ہے اس کے برے اثرات جڑوں کو بہت زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے ہی سامنے آ سکتے ہیں۔


مورنگا (سہانجنا) کے پتوں سےپاؤڈر کی تیاری:۔

کے لئے مفید ہے۔ عام بلڈ پریشر کو برقرار رکھتا ہے۔ دمہ، جوڑوں کا درد، بے خوابی، قلبی مسائل، گھبراہٹ، جلد کے مسائل اور ڈپریشن وغیرہ کا شافی علاج ہے۔ کمزور ہڈیوں تعمیر نو کرتا ہے۔ آنتوں کی تحریک کو باقاعدہ رکھنے میں معاون ہے۔ زیادہ جریانِ حیضاور حیض کے درد کا علاج ہے۔ جو افراد سبزیاں یا پھل نہیں کھا سکتے، ان کیلئے اچھا متبادل ہے۔ بخار، متلی، پیٹ کی تکلیف کا علاج ہے۔ کسی شدید بیماری کے بعد ہونے والی جسمانی یا اعصابی کمزوری کا جلد خاتمہ کرنے میں معاون ہے۔ جگر کی خرابی کا بھی علاج ہے۔ ماں کے دودھ کے بہاؤ کو بڑھاتا ہے۔ یہ گاؤٹ، گیانے اور سوزش کے لئے قدرتی علاج ہے۔

مورنگا (سہانجنا) کے پتے....

ان درختوں کے پتے حاصل کرنے کیلئے ان کی شاخوں کو ایک سال میں 7 یا 8 بار کاٹا جا سکتا ہے۔ ایک ہیکٹر (2.47 ایکڑ) رقبہ میں سے ایک سال میں 120 ٹن تک خشک پتے حاصل کر سکتے ہیں

سہانجنا درخت کے پتے لے کر نمکین
 پانی میں دھوئیں، اور اس کے بعد ہودار سائےمیں ان کو مکمل طور پر خشک کر لیں۔ اور پھر باریک پیس کر چھلنی سے گذار کر پاؤڈر محفوظ کر لیں۔ اب یہ استعمال کے لئے تیار ہے۔ خاص طور پر کے پر غذائیت سے محروم بچوں، حاملہ یا دودھ پلانے والی عورتوں، کینسر یا ایڈز کے مریضوں، اور سب کیلئے۔۔۔ کھانے میں ایک بڑا چمچ دن میں تین بار استعمال کریں۔

مورنگا (سہانجنا) کے سائیڈایفیکٹس:۔

تمام مثبت ہیں!۔۔ ڈائریا جاتا رہتا ہے، جلد پرفنگس انفیکشن غائب ہو جاتا ہے، کینسر سے بچاؤ اور علاج ہوجاتا ہے، ذیابیطس کا لیول درست ہو جاتا ہے، انیمیا یعنی خون کی کمی سے چھٹکارہ مل جاتا ہے، اور معدے اور پیٹ کے مسائل دُور ہو جاتے ہیں۔

مورنگا (سہانجنا) کے بیجوں سے صاف پانی کا حصول:۔

پسے ہوئے بیجوں کو پانی میں موجود گندے ذرات کو تہہ نشیں کر کے اسے پینے کے قابل بنانے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس عمل کیلئے سہانجنے کے پختہ بوجںں کی ضرورت ہوتی ہے۔ بیج سے تیل نکالنے کے بعدباقی بچنے والا مادے کو بھی پانی صاف کرنے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سہانجنے کےبیج کا کیک یا پاؤڈر گندے پانی میں موجود بیکٹیریا، ٹھوس اجزاء اور دیگر ذرات کو اپنے ساتھ چپکا کر تہہ نشین کر دیتا ہے، اور باقی پانی صاف اور پاک ہو کر پینے کے قابل ہو جاتا ہے۔ پانی صاف کرنے کے عمل کی مکمل تاثیر کے لئے کم از کم دو گھنٹے کی ضرورت ہوتی ہے۔


مورنگا (سہانجنا) کے پھول:۔

سردی کا علاج کرنے کیلئے سہانجنا کے پھولوں کی چائے کا استعمال کریں۔ سہانجنا کے پھول ملا کر انڈے کا آملیٹ تیار کرکے مشروم کی طرح ذائقہ حاصل کریں۔ احتیاط: حمل کے دوران اسے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

مورنگا (سہانجنا) کی پھلیاں اور بیج۔۔۔ ایک اچھی سبزی:۔

نوجوانوں کیلئے سہانجنا کی پھلیاں ایک اچھی سبزی ہے، جبکہ بڑی عمر والوں کیلئے اس کے بیجوں کو مٹر کی طرح پکا کر کھانا مفید ہے۔

مورنگا (سہانجنے) کے بیجوں کا تیل:۔

سہانجنے کے بیجوں کا تیل جلد کی الرجی، سوزش، زخموں کو ٹھیک کر دیتا ہے۔ یہ وٹامن A، C، اور E کی ایک قابل قدر ذریعہ ہے، اعلٰی درجہ کا اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کا حامل ہے۔ یہ تیل، بہت ہلکا اور ذئقے میں خوشگوار ہونے کی وجہ سے زیتون کے تیل جیسا صحت مند ہے۔ اس تیل کو حاملہ عورت کے پیٹ کے لئے ایک اچھی مالش کے طور پر جانا جاتا ہے۔ سہانجنے کا تیل ایک اچھا ماسچرائزنگ خصوصیاترکھتا ہے۔ صابن، شیمپو، عطریات اور دیگر جلد کی دیکھ بھال کی مصنوعات میں اسے استعمال کیا جاتا ہے۔ سہانجنے کے تیل کو اگر لیمپ میں جلایا جائے تو ایک واضح اور روشن شعلہ پیدا کر کے اچھا ایندھن بھی ثابت ہوتا ہے۔

مورنگا (سہانجنا) کی جڑیں:۔

سہانجنا درخت کی جڑیں بھی بہت سے کیمیائی مرکبات پر مشتمل ہیں اور بہت سی بیماریوں کے لئے آسان علاج ہو سیتو ہیں۔ جڑوں میں موجود سپائروچن (Spirochin) نامی ایک ایجنٹ حساس افراد کے لئے یا انتہائی بڑی مقدار میں لیا جائے تو خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس کی جڑوں سے نامردی، جنسی کمزوری اور خواتین میں حیض اور تولیدی نالی کے مسائل کا علاج کر سکتے ہیں۔ اس میں موجود پولٹیس (Poultice) کیوجہ سے اسے جوڑوں اور گٹھیا کے دردوں کلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ جسم کو زیادہ مؤثر طریقے سے کیلشیم اور فاسفیٹس فراہم کر کے گردوں کی پتر ی کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ مجموعی طور پر گردے کی کارکردگی بھی بہتر ہو جاتی ہے۔ یہ خللِ نیند کلئے بھی انتہائی مفید ہے۔ سہانجنے کی جڑیں بیر مختلف ادویات، عطریات، قدرتی کیڑے مار ادویات، کھاد، جانوروں کے چارے اور دیگر کئی اہم مصنوعات تخلیق کرنے کے لئے استعمال ہو رہی ہیں۔

مورنگا (سہانجنا) سے کینسر کے علاج:۔

کھانے کے ساتھ سہانجنا پوڈر کا ایک یا دو چمچ لینے سے کینسر پر قابو پانا ممکن ہے۔اور کیمو کے بد اثرات سے بچاؤ بھی رہے گا۔

سہانجنا سے ذیابیطس کے مریضوں کے لئے علاج:۔
سہانجنا میں موجودوٹامن بی۔۱، بی۔۲، بی۔۱۲، سی، ای اور اسکاربیک ایسڈ خون میں موجود گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کر کے ذیابیطس کے مریضوں کی مدد کرتا ہے۔ اسی طرح پینٹوتھینیک ایسڈ، پروٹین، پوٹاشیم، میگنیشیم اور کاربوہائڈریٹس، انسولین کی پیداوار کو درست کرنے میں معاون ہیں۔

مورنگا (سہانجنا) کے غذائیت بخش پہلو: ۔

سہانجنا غذائیت کا خزانہ ہے اور مؤثر طریقے سے کھانا ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ سہانجنا کےپتے، جڑیں، بیج، چھال، پھل، پھول اور پھلیاں دل اور دوران خون کو درست رکھنے میں معاون ہیں۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس بیشمار عوارض میں مفید ہے جن میں ٹیومر، مرگی، ہر طرح کی سوزش، السر، بلڈپریشر، کولیسٹرول، اور مختلف قسم کے فنگل انفیکشن شامل ہیں۔

بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت میں اضافہ:۔
برقرار رکھتا ہے اور آپ کی صحت، فلاح و بہبود اور بہبود کو بہتر بناتا ہے۔ توانائی کے فروغ اور روزانہ کی کشیدگی کے خلاف جنگ کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔

مورنگا (سہانجنا) کے دیگر صحت بخش فوائد:۔

بڑھاپے کو جلد آنے سے روکتا ہے۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

سیلان الرحم(لیکوریا) کا مجرب علاج

ناف کاٹلنا، علامات اور علاج

نوجوان افراد کیلئے فٹنس رکھنا بہت ہی آسان۔