*عرق گلاب*🌹



زمانہ قدیم میں گلاب اور اس کی دوائی خاصیتوں اور فوائد کے بارے میں روایات بہت عام تھیں۔ عرق و عطر کی کشید سے پہلے، گلاب کے تمام اجزا علاج کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ 
گلاب اس اعتبار سے  نہایت مفید ہے ، اس سے توانائی کے علاوہ صحت و تندرستی کے احساس میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے ۔ گلاب دافع ورم، جراثیم کش، مانع تشنج اور دافع دق و سل ہوتا ہے۔ اس میں وائرس اور پھپوندی دور کرنے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔ 
گلاب کے روغن میں زخم بھرنے، پیشاب صاف لانے، بدبو دور کرنے، تقویت باہ کی خاصیت بھی پائی جاتی ہے۔ گلاب کا روغن  قبض دور کرتا اور تسکین بخش ہوتا ہے۔ خالص عطر گلاب کے لگانے سے بعض لوگ ہلکی خارش محسوس کر سکتے ہیں، اس کے کھانے سے بھی کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ لیبارٹری ٹیسٹ میں بھی اس کی مانع وائرس صلاحیت کی توثیق ہوئی ہے۔ اس کے اثرات بھی روغنِ گلاب جیسے ہی ہوتے ہیں۔ اس کی لطیف خوش بو فرحت بخشتی ہے اور اس میں شامل قدرتی تیزاب موثر مانع ورم ہونے کی وجہ سے جلد کا اچھا محافظ ثابت ہوتا ہے۔ 
خشک اور نازک جلد کا عرق گلاب اچھا معاون ہوتا ہے۔ آنکھوں کی سوجن اور جلن اس سے دور ہوتی ہے۔ روغن گلاب خشک اور شکستہ جلد کے علاوہ ایگزیما اور حساس جلد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے جلد کی خارش، خشکی اور ورم بھی دور ہوتا ہے اور جھریاں کم پڑتی ہیں۔
 اپنے مانع ورم و جراثیم خواص کی وجہ سے روغن گلاب آنتوں کے ورم اور معدے کے زخم کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس سے متلی دور ہوتی ہے اور آنتیں قوی اور درست ہوجاتی ہیں۔  روغن گلاب دمے،کھانسی اور بخار میں بہت موثر ہے۔ روغن گلاب نظام تولید اور جنسی صلاحیت پر اثرات مرتب کرتا ہے۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

سیلان الرحم(لیکوریا) کا مجرب علاج

ناف کاٹلنا، علامات اور علاج

نوجوان افراد کیلئے فٹنس رکھنا بہت ہی آسان۔