تیزابیت وگیس سے کیسےپائیں نجات۔۔۔۔؟



جب کسی کا معدہ کمزور ہوتا ھے
تو معدہ کا ھضم وانہضام کافی کمزور ہوجاتا ہے
کہ وہ سخت چیز ھضم نہیں کرپاتا ہے
گوشت کھانے پر دست جلاب
 پیٹ درد۔ معدہ کا بوجھل ھونا 
صحیح ھضم نہونا 
معدہ کے ساتھ آنتیں وجگر ضرور متاثر ہوتے ہیں
لہذا آپ نیچے لکھا  گیا نسخۂ تیار کرلیں 
      اللہ ہوالشافی
     پودینہ خشک  20.......گرام 
سونٹھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سونف۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اجوایں۔۔۔۔۔۔۔۔
بڑی الائچی کا دانہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زیرہ سفید ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اجواین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سب بیس گرام 
کالی مرچ 10گرام 
تیز پات۔   10گرام 
کھانڈ 50گرام 
کوٹ چھان کر محفوظ کریں 
صبح ناشتے کے بعد دوپہر رات کھانے کے بعد ایک چمچ استعمال کریں 
اگر جلاب کی یاسنگرہنی کی کیفیت 
ھو تو 
بیلگری 50 گرام کا اضافہ کرلیں 
ان شاہ اللہ تعالیٰ پیٹ کی شکایتوں سے نجات ملے گی 
باقی وقت پر جو گھر میں موجود ھو
جو نیچے لکھا ھے وہ تدبیر کام میں لاییں

معدے میں تیزابیت پیٹ میں درد ، گیس ، سینے میں جلن اور سانس میں بو پیدا کرنے کا باعث بنتی ہے۔ مرغن مصالحے دار کھانے ، زیادہ وقت بھوکا رہنا اور خالی پیٹ چائے یا کا فی پینےسے معدے میں تیزابیت کی شکایت ہو سکتی ہے۔ اس تکلیف سے نجات پانے کے لیے آپ اپنے کچن میں دستیاب چیزوں کو بطور دوا استعمال کر سکتے ہیں۔

 

کھانا کھانے کے بعد تھوڑی سی سونف کھا لینے سے آپ معدے کی تیزابیت سے بچ سکتے ہیں۔ سونف میں موجود تیل بدہضمی دور کر کے  پیٹ کو پھولنے سے بچاتا ہے۔ نظام انہضام درست رکھنے کے لیے سونف کی چائے بہت مفید ہے۔

 

تلسی کے پتے گیس کو ختم کرنے اور تیزابیت سے بچانے کے لیے انتہائی مفید ہیں۔ گیس ہونے کی صورت میں تلسی کے پتوں کو چبا کر یا ابال کر پینے سے تکلیف سے فوری نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ 

 

دارچینی میں قدرتی طور پر اینٹی ایسڈ خصوصیات موجود ہیں جو ہاضمہ بہتر بناتی ہیں ۔دارچینی کی چائے پیٹ کا انفیکشن ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے ۔

 

لوبیا،پھلیاں اور کالے چنے بناتے وقت اس میں لونگ پیس کر شامل کر کے گیس سے بچا جا سکتا ہے ۔تیزابیت سے بچنے کے لئے پسی ہوئی الائچی اور لونگ کا استعمال مفید ہے ۔تیزابیت ختم کرنے کے ساتھ یہ منہ کی بدبو بھی ختم کرتی ہے۔ 

 

ناریل کا پانی پی ایچ لیول کو الکلائن میں تبدیل کر کے معدے کو تیزابی اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس میں موجود فائبر ہاضمے کو درست رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ 

 

دودھ میں کیلشیئم کی موجودگی معدے میں تیزابیت سے بچاتی ہے۔

 

یہ سادے اور گھریلو طریقے بد ہضمی سے بچنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں لیکن اگر کوئی فرد مستقل بد ہضمی اور گیس کا شکار رہے تو اسے گھریلو علاج کو فوری ترک کر کے معالج سے رجوع کرنا چاہئے ۔بعض دفعہ ہم بدہضمی کو بہت معمولی بیماری سمجھتے ہیں حالانکہ یہ بیما ری بڑی پریشانی کے آنے کی گھنٹی بھی ہو سکتی ہے لہذا محتاط رہیں

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

سیلان الرحم(لیکوریا) کا مجرب علاج

ناف کاٹلنا، علامات اور علاج

نوجوان افراد کیلئے فٹنس رکھنا بہت ہی آسان۔